جمال اور جمالیت

جو چیز دیکھنے اور محسوس کرنے میں اچھی لگے وہ جمال ہے۔جمال کو کثافتوں سے الگ رکھا گیا ہے ۔ جہاں کثافت آجائے وہاں نفاست نہیں رہتی۔ پانی بھی گندہ ہو جائے تو اسے صاف کر کے دیکھا اور استعمال کیا جاتا ہے۔ پھول کتنا ہی خوبصورت ہو، خوشبو نہ دے تو کشش نہیں ہوتی۔
جمال پسندی، جمال کی حفاظت کا تقاضا کرتی ہے ۔

(رمزیں ہیں‌محبت کی، مصنفہ : ایس ۔شاہین شہید فیصل آباد)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *