کچھ ذکر تھا بہار کا کچھ چاندنی کی بات
کرتے تھے ہم بھی پہلے کبھی زندگی کی بات
اس شہر میں جفائوں کے میلے ہیں چار سو
سنتا نہیں ہے کوئی یہاں اجنبی کی بات
میں چن رہا ہوں ٹوٹے ہوئے دل کی کرچیاں
ان کے لیے ہے یہ بھی مگر دل لگی کی بات
چھوٹوں کی بات سنتے نہیں لوگ ہی بڑے
لیکن خدا تو سنتا ہے ہر آدمی کی بات