ربط پہلے سا کہاں ان کو گوارا ہوگا
ربط پہلے سا کہاں ان کو گوارا ہوگا
ہم تو جاں دیں گے اگر ان کا اشارہ ہوگا
دل سے آتی ہے صدا آج کہ حاضر حاضر
اس کا مطلب ہے پھر اس نے پکارا ہوگا
آج فٹ پاتھ پہ اک شخص مرا دیکھا ہے
سوچتا ہوں کہ یہ کس آنکھ کا تارا ہوگا
جعفر سلیم غزل